سورہ اخلاص کی فضیلت

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لأَصْحَابِهِ أَيَعْجِزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَقْرَأَ ثُلُثَ الْقُرْآنِ فِي لَيْلَةٍ فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ وَقَالُوا أَيُّنَا يُطِيقُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللهِ فَقَالَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الصَّمَدُ ثُلُثُ الْقُرْآنِ (أخرجه البخاري)
(صحیح بخاری: کتاب فضائل القرآن، باب فضل قل هو الله أحد)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم کے نے اپنے صحابہ سے فرمایا کیا تم میں سے کسی کے لئے ی ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے۔ صحابہ کو یہ عمل بڑا مشکل معلوم ہوا اور انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے۔ آپ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ ﴿ قُلْ هُوَ اللهُ أَحَده الله الصمد﴾ کے قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے۔
عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ كُلَّ لَيْلَةٍ جَمَعَ كَفَّيْهِ ثُمَّ نَفَثَ فِيهِمَا فَقَرَأَ
فِيهِمَا {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ} ، وَ{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} ، وَ{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ} ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِهِ يَبْدَأُ بِهِمَا عَلَى رَأْسِهِ وَوَجْهِهِ وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِهِ يَفْعَلُ ذَلِكَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ. (رواه البخاري)
(صحیح بخاری کتاب فضائل القرآن، باب فضل المعوذات)
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی کہ جب رسول اکرم% رات کو سونے کے لئے بستر پر آتے تو اپنی ہتھیلیوں کو ملا کر اس پر سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھ کر پھونک مارتے پھر اپنے ہتھیلیوں کو سر اور چہرے پر ملتے اور پھر جہاں تک ممکن ہوتا پورے جسم پر پھیرتے اور اس طرح تین بار کرتے۔
عن أبي سعيد الخدرى رضى اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً سَمِعَ رَجُلاً يَقْرَأُ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ يُرَدِّدُهَا، فَلَمَّا أَصْبَحَ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَذَكَرَ ذٰلِكَ لَهُ، وَكَانَ الرَّجُلُ يَتَقَالُّهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ : وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهَا لَتَعدِلْ ثُلُثَ الْقُرْآنِ. (رواه البخاري)
(صحیح بخاری: کتاب فضائل القرآن، باب فضل قل هو الله أحمد)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ایک شخص نے دوسرے کو سنا کہ وہ قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ، بار بار پڑھ رہا تھا صبح ہوئی تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور اس بات کا آپ سے ذکر کیا، اور وه اس کو کم سمجھ رہا تھا تو نبی ﷺ نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بیشک یہ تہائی قرآن کے برابر ہے۔
تشریح:
قرآن حکیم میں سورۂ اخلاص کا شمار ان اہم سورتوں میں سے ہوتا ہے جس کی عظمت اور فضیلت کافی آئی ہوئی ہے چنانچہ آپﷺ نے فرمایا کہ جس نے سورۃ اخلاص کی تلاوت کی اس نے ایک تہائی قرآن مجید کے پڑھنے کا ثواب حاصل کیا کیونکہ یہ سورت اللہ تعالی کی وحدانیت اور اس کے جملہ کمال صفات پر مشتمل ہے۔ اسی طرح اسے سونے سے قبل اور تمام نمازوں کے بعد معوذتین کے ساتھ پڑھنا خاص کر مغرب اور فجر کے بعد تین تین بار پڑھنا مسنون ہے۔ اللہ تعالی ہمیں اس سورت کو بار بار پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ سور و اخلاص کی فضیلت یہ ہے کہ وہ ثلث قرآن ہے۔
٭ سونے سے قبل سورۂ اخلاص اور معوذتین کا پڑھنا مسنون ہے۔
٭ معوذتین کے ساتھ سورہ اخلاص کا ہر نماز کے بعد پڑھنا، خاص کر مغرب اور فجر کے بعد تین تین بار پڑھنا مسنون ہے۔
٭٭٭٭