تصویر کا بیان

عَنْ أَبِي طَلْحَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : لَا تَدْخُلُ المَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيْهِ كَلْبٌ وَّلَا صُوْرَةٌ (متفق عليه)
(صحیح بخاری: کتاب بدء الخلق، باب باب إذا وقع الذباب في شراب أحدكم فليغمسه فإن في إحدى….، صحیح مسلم كتاب اللباس والزينة، باب تحريم تصوير صورة الحيوان وتحريم اتحاذ ما فيه صورة)
ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے ، جس میں کوئی کتایا تصویر ہو۔
وعَن عَبدِ اللهِ بنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيِّ ﷺ يَقُولُ: إِن أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَالله يومَ القِيَامَةِ المُصَوِّرُونَ. (متفق عليه)
(صحیح بخاری: کتاب اللباس، باب عذاب المصورين يوم القيامة. المصورين يوم القيامة، صحيح مسلم كتاب اللباس والزينة باب تحريم تصوير صورة الحيوان والحريم اتحاذ مافيه صورة)
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا قیامت والے دن سب سے زیاد و سخت عذاب میں مبتلا تصویر بنانے والے ہوں گے۔
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنهَا أَخْبَرَنَهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نَمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللهِ اللهُ قَامَ عَلَى البَابِ فَلَمْ يَدْخُلُ، فَعَرَفْتُ فِي وجهه الكراهية، قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ اتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَ إِلَى رَسُولِهِ ماذا أذنبت؟ قال: ما بال هذه التمرقة ؟ فقالت : اشتريتها لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا و توسدها، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ : إِن أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّورِ يُعَذِّبُونَ يَومَ القِيَامَةِ وَيُقَالُ لَهُم: أحبُوا مَا خَلَقْتُم، وَقَالَ: إِنَّ البَيتَ الَّذِي فِيهِ الصُّورُ لَا تَدْخُلُهُ الْمَلَائِكَةُ. (متفق عليه).
(صحیح بخاری: کتاب اللباس، باب من لم يدخل بيتا فيه صورة، صحيح مسلم: كتاب اللباس والزينة، باب تحريم نصوير صوره الحيوان و تحريم اتخاذ مافيه صورة.)
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے بتایا کہ میں نے ایک گدا خریدا جس میں کچھ تصویر میں تھیں جب رسول اللہ ﷺ نے اسے دیکھا تو آپ دروازے پر کھڑے ہو گئے اور اندر نہیں آئے۔ میں آپ کے چہرے سے ناراضگی پہچان گئی۔ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں، میں نے کیا غلطی کی ہے؟ آپ نے فرمایا یہ کیسا گدا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اسے خریدا ہے تاکہ آپ اس پر بیٹھیں اور ٹیک لگائیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ ان تصویروں کے بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے پیدا کیا ہے اب ان میں جان بھی ڈالو اور آپ نے فرمایا کہ جس گھر میں تصاویر ہوتی ہیں اس میں رحمت کے فرشتے نہیں داخل ہوتے۔
تشریح:
اسلام نے ذی روح اور جاندار چیزوں کا فوٹو لینے اور بنانے سے منع کیا ہے اور اسے گناہ کبیرہ میں شامل کیا ہے۔ قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ عذاب مصورین یعنی فوٹو کھینچنے والے کو دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ تم ان تصویروں میں روح ڈالو جسے تم نے کھینچا اور بنایا ہے۔ نیز جن گھروں میں تصویر میں ہوتی ہیں ان میں رحمت کے فرشتے نہیں ہوتے۔ آج گھروں میں دیکھا جاتا ہے کہ لوگ دیواروں کو تصویروں سے مزین کئے ہوتے ہیں تصویریں ہی تصویر میں لگی ہوتی ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں فوٹو کھینچنے اور بنانے سے محفوظ رکھے اور اگر ہمارے گھروں میں اس طرح کی چیز موجود ہوں تو اسے ختم کرنے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ فوٹو کھینچی گناہ کبیرہ میں سے ہے۔
٭ جس گھر میں تصویر ہوتی ہے اس میں رحمت کے فرشتے نہیں داخل ہوتے ہیں۔
٭ قیامت کے دن فوٹو کھینچنے والے افراد کو سب سے زیادہ عذاب دیا جائے گا۔
٭ بستر اور کمبل وغیرہ میں بھی تصویر نہیں ہونا چاہئے۔
٭٭٭٭