تعویذ لٹکانے کا حکم
ارشاد ربانی ہے: ﴿قُلْ أَفَرَأَيْتُم مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللَّهِ إِنْ أَرَادَنِيَ اللَّهُ بِضُرٍّ هَلْ هُنَّ كَاشِفَاتُ ضُرِّهِ أَوْ أَرَادَنِي بِرَحْمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِكَاتٌ رَحْمَتِهِ قُلْ حَسْبِيَ اللَّهُ عَلَيْهِ يَتَوَكَّلُ الْمُتَوَكَّلُونَ﴾ (سورہ زمر آیت: 38)
ترجمہ: آپ ان سے کہئے کہ اچھا یہ تو بتاؤ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ تعالی مجھے نقصان پہنچانا چاہے تو کیا یہ اس کے نقصان کو بنا سکتے ہیں؟ یا اللہ تعالی مجھ پر مہربانی کا ارادہ کرے تو کیا یہ اس کی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟ آپ کہہ دیں کہ اللہ مجھے کافی ہے، توکل کرنے والے اسی پر توکل کرتے ہیں۔
عَن عَبدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: إِنَّ الرُّقَى وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرك. (اخرجه أبو داود)
(سنن ابو داؤد: کتاب الطب، باب في تعليق التمائم و صححه الألباني في صحيح سنن ابی داود: (3883)
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ منتر، تعویذ گنڈے اور حب کے اعمال سب شرک ہیں۔
تشریح:
تعویذ : ہر وہ چیز ہے جسے انسان کے گلے ، کمر اور ہاتھ وغیرہ میں نظر بدیا اس جیسی چیز سے بچنے کے لئے باندھا جائے۔ پس جس شخص نے کوئی بھی چیز لگائی یا باندھا اور اس سے فائدے کا اعتقاد رکھا اگرچہ وہ تعویذ قرآنی آیات ہی سے بنی ہوئی کیوں نہ ہوں یا اسی طرح گاڑی وغیرہ میں نظر بد سے بچنے کے لئے تعویذ لٹکائی یا مصحف رکھایا جوتے اور چیل کو نیچے باندھا تو اس نے شرک کیا۔ کیونکہ اس نے اللہ تعالی کے علاوہ دوسری چیزوں پر اعتماد اور بھروسہ کیا اور دوسروں کو نفع و نقصان پہنچانے والا سمجھا۔ اللہ تعالی ہمیں تعویذ گنڈا پہننے سے محفوظ رکھے اور دین اسلام پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ جس نے تعویذ اس اعتقاد سے پہنی کہ : وبذات خود نفع و نقصان کی مالک ہے تو اس نے شرک اکبر کا ارتکاب کیا کیونکہ اس نے نفع و نقصان کے بارے میں اللہ کے علاوہ پر اعتقاد رکھا لیکن اگر اس نے صرف تعویذ کو نفع و نقصان کا سب تسلیم کیا تو شرک اصغر میں مبتلا ہوا۔
٭ قرآنی آیات سے بنی ہوئی تعویذ لٹکانا بھی جائز نہیں ہے کیونکہ صحابہ کرام نے ایسا نہیں کیا ہے، نیز اس میں قرآنی آیات کی بے حرمتی اور دوسری چیزیں پہننے کا وسیلہ ہو سکتا ہے۔
٭ گاڑی وغیرہ میں نظر بد سے بچنے کے لئے تعویذ لٹکانا یا مصحف رکھنا وغیرہ بھی شرک کے قبیل سے ہے۔