101
102

ضمیروں کے استعمال میں شرک کی وضاحت

ضمیروں کے استعمال میں شرک کی وضاحت 644۔ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبیﷺ کے سامنے خطبہ دیا اور  (اس میں) کہا:   (مَنْ يُطِعِ اللهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ رَشَدَ، وَمَنْ يَعْصِهِمَا فَقَدْ غَوٰى)) . ’’جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے تو یقینًا اس نے رشد و ہدایت…

Continue Readingضمیروں کے استعمال میں شرک کی وضاحت
103

اللہ تعالیٰ کی مشیت میں کسی کو شریک کرنا حرام ہے

اللہ تعالیٰ کی مشیت میں کسی کو شریک کرنا حرام ہے 640۔  سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی ﷺ سے کہا:  جو اللہ تعالی چاہے اور جو آپ چاہیں تو نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا: ((أَجَعَلْتَنِي وَاللهَ عَدْلًا؟ بَلْ مَا شَاءَ اللهُ وَحْدَهُ)) (أخرجه أحمد:1839، وابن أبي شيبة:346/10، وابن…

Continue Readingاللہ تعالیٰ کی مشیت میں کسی کو شریک کرنا حرام ہے
104

غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے

غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے 636۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، وہ نبیﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا:  ((مَفَاتِيحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا اللهُ، لَا يَعْلَمُ مَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ إِلَّا اللهُ، وَلَا يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ إِلَّا اللهُ، وَلَا يَعْلَمُ مَتى يَأْتِي الْمَطَرُ أَحَدٌ إِلَّا اللهُ، وَلَا تَدْرِي…

Continue Readingغیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے
105

علو باری تعالیٰ اور اس کے عرش پر مستوی ہونے کا اثبات اور اس میں تحریف کی مذمت

علو باری تعالیٰ اور اس کے عرش پر مستوی ہونے کا اثبات اور اس میں تحریف کی مذمت 628۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: ((يَا أَبَا هُرَيْرَةَ إِنَّ اللهَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِينَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سَتَّةِ أَيَّامٍ، ثُمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ)) ((أَخْرَجَهُ النسائي في التفسير:161/2، برقم:  409،…

Continue Readingعلو باری تعالیٰ اور اس کے عرش پر مستوی ہونے کا اثبات اور اس میں تحریف کی مذمت
106

مخلوقات کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت عزت و شہرت کے لیے ہے ایسا نہیں کہ ان میں اللہ کا وصف ہے

مخلوقات کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت عزت و شہرت کے لیے ہے ایسا نہیں کہ ان میں اللہ کا وصف ہے 619۔ سیدنا ابوہریرہ اور سیدنا حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہما سے حدیث شفاعت کے متعلق مروی ہے، کہتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا: ((فَيَأْتُونَ مُوسٰى، فَيَقُولُ:  لَسْتُ بِصَاحِبِ ذٰلِكَ اذْهَبُوا إِلٰى عِيسَى كَلِمَةِ اللهِ تَعَالٰى وَرُوحِهِ))…

Continue Readingمخلوقات کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت عزت و شہرت کے لیے ہے ایسا نہیں کہ ان میں اللہ کا وصف ہے
107

اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں غور و فکر اور ایمان کے بارے میں وسوسے سے بچنے کا حکم

اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں غور و فکر اور ایمان کے بارے میں وسوسے سے بچنے کا حکم 612۔ سیدنا عبد اللہ بن ﷺ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ((لَا تَفَكَّرُوْا فِي اللهِ وَتَفَكَّرُوا فِي خَلْقِ اللهِ)) (حلية الأولياء:67/6، وذكر شواهده الألباني في الصحيحة:1788) ’’اللہ تعالیٰ کی ذات میں غور و فکر نہ کرو…

Continue Readingاللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں غور و فکر اور ایمان کے بارے میں وسوسے سے بچنے کا حکم
108

توحید اسماء وصفات اور اس میں الحاد و انکار کی ممانعت کا بیان

توحید اسماء وصفات اور اس میں الحاد و انکار کی ممانعت کا بیان 557۔ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک شخص کو کسی لشکر کا امیر بنا کر روانہ فرمایا۔ وہ اپنی فوج کو نماز پڑھاتا تو اپنی قراءت ﴿قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ﴾ یعنی سورہ اخلاص پرختم کرتا۔ جب یہ…

Continue Readingتوحید اسماء وصفات اور اس میں الحاد و انکار کی ممانعت کا بیان
109

جو شخص اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر مانگے اسے کچھ نہ کچھ ضرور دینا چاہیے

جو شخص اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر مانگے اسے کچھ نہ کچھ ضرور دینا چاہیے 553۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ((مَنِ اسْتَعَاذَ بِاللَّهِ فَأَعِيدُوهُ، وَمَنْ سَأَلَ بِاللهِ فَأَعْطُوهُ، وَمَنْ دَعَاكُمْ فَأَجِيبُوهُ وَمَنْ صَنَعَ إِلَيْكُمْ مَعْرُوفًا فَكَافِئُوهُ، فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا مَا تُكَافِئُونَهُ فَادْعُوا لَهُ حَتّٰى تَرَوْا أَنَّكُمْ قَدْ…

Continue Readingجو شخص اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر مانگے اسے کچھ نہ کچھ ضرور دینا چاہیے
110

ظاہری اسباب اور حسی امور میں مخلوق سے ان چیزوں کا سوال کرنا یا پناہ مانگنا جائز ہے جس کا ان کے پاس اختیار ہے، تاہم ان پر کلی اعتماد حرام ہے، اور یہ اعتقاد رکھنا فرض ہے کہ یہ محض سبب ہے، جو بذات خود کوئی تاثیر نہیں رکھتا، کسی فوت شدہ، غیر موجود یا کسی سے ایسی چیز کے بارے میں مدد مانگنا یا پناہ طلب کرنا جو صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے، شرک ہے

ظاہری اسباب اور حسی امور میں مخلوق سے ان چیزوں کا سوال کرنا یا پناہ مانگنا جائز ہے جس کا ان کے پاس اختیار ہے، تاہم ان پر کلی اعتماد حرام ہے، اور یہ اعتقاد رکھنا فرض ہے کہ یہ محض سبب ہے، جو بذات خود کوئی تاثیر نہیں رکھتا، کسی فوت شدہ، غیر موجود یا کسی سے ایسی چیز…

Continue Readingظاہری اسباب اور حسی امور میں مخلوق سے ان چیزوں کا سوال کرنا یا پناہ مانگنا جائز ہے جس کا ان کے پاس اختیار ہے، تاہم ان پر کلی اعتماد حرام ہے، اور یہ اعتقاد رکھنا فرض ہے کہ یہ محض سبب ہے، جو بذات خود کوئی تاثیر نہیں رکھتا، کسی فوت شدہ، غیر موجود یا کسی سے ایسی چیز کے بارے میں مدد مانگنا یا پناہ طلب کرنا جو صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے، شرک ہے