حالت حیض میں ہم آغوش ہونا

عن عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا قَالَ: كَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا فَأَرَادَ رَسُولُ الله له أن يُبَاشِرَها أَمَرَهَا أَن تَتَّزِرَ فِي فَورٍ حَيْضَتِهَا ثُمَّ يُبَاشِرُهَا. (أخرجه البخاري)(صحيح بخاري كتاب الحيض، باب مباشرة الحائض.)
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم میں سے جب کوئی حائضہ ہوتی اور آپ اس سے ہم آغوش ہونے کا ارادہ کرتے تو رسول اللہ ﷺ کے اس کو حکم دیتے کہ اپنے حیض کے غلبہ کے وقت ازار پہن لے پھر اس کے ساتھ لیٹ جاتے۔ (اس حال میں کہ جسم
سے جسم لگا ہوا ہوتا)۔
وعن أم سَلَمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ : بَيْنَمَا أَنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ مُضْطَجَعَةٌ في خميصة إذ حِضتُ، فَانسَلَلْتُ، فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حَيْضَتِي قَالَ: أَنَفَستِ ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، فَدَعَانِي فَاضْطَجَعْتُ مَعَه في الخَمِيلَةِ (أخرجه البخاري)
(صحیح بخاری: کتاب الحيض، باب من سمى النفاس حيضا والحيض نفاسا.)
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ میں رسول اللہ کے ساتھ ایک ہی چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ اچانک مجھے حیض آگیا میں آہستہ سے سرک گئی اور اپنے حیض کے کپڑے پہن لئے تو آپ نے فرمایا: کیا تمہیں نفاس آ گیا ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں، پھر آپﷺ نے مجھے بلایا اور میں اس چادر میں آپ کے ساتھ لیٹ
گئی۔
وعن أبي هريرةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: مَنْ أَتَى كَاهِناً فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ ثُمَّ اتفَقَ أو أَتٰى إمرأة حَائِضًا أَوْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا فَقَدْ بَرِيءَ مِمَّا أُنزِلَ عَلَى مُحَمَّدﷺ (أخرجه ابوداود)
(سنن ابو داؤد: كتاب الطب، باب في الکاھن، و صححہ الألباني في صحيح سنن أبی داود: (3904)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اللہ نے فرمایا: جوشخص کسی کاہن کے پاس گیا جو غیب کی خبریں دیتا ہو اور پھر اس کی تصدیق کی، یا اپنی بیوی کے پاس اس کے ایام حیض میں گیا دیا اس کی سرین میں مباشرت کی تو وہ پر نازل کردہ دین سے بری ہو گیا۔
تشریح:
اہل ایمان پر حیض کے احکام و مسائل کی معرفت بہت ہی ضروری ہے کیونکہ بہت سارے لوگ حیض کے ایام میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرتے ہیں اگر بیوی منع کرتی ہے تب بھی نہیں مانتے ہیں جبکہ ایسے ایام میں شریعت نے صحبت کو حرام قرار دیا ہے ۔ البتہ ایسے ایام میں بیوی کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا اور کھیلنا سب مباح ہے اور بیوی سے ہم آغوش ہونا بھی جائز ہے بشرطیکہ وہ لنگوٹی باندھے ہوئے ہو۔ نیز عورتوں سے غیر فطری طریقے سے صحبت کرنا یعنی لواطت کرنا حرام ہے اور اس پر سخت وعید آئی ہے۔ ان احکام کی معرفت مردوں کے لئے بے حد ضروری ہے تا کہ وہ گناہ میں مبتلا نہ ہوسکیں۔ اللہ تعالی ہمیں ان احکام پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ حالت حیض میں جماع کرنا حرام ہے۔
٭ بیوی سے ہم آغوش ہونا جائز ہے بشرطیکہ و انگوٹی باندھے ہوئے ہو۔
٭ حائضہ کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا اور سونا سب جائز ہے۔
٭ عورت سے لواطت کرنے پر سخت وعید آئی ہے۔
٭٭٭٭