کسی کو یہ کہنا جائز نہیں: اللہ تیرا چہرہ بگاڑ دے‘‘

664۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺسے بیان کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: ((لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: قَبَّحَ اللهُ وَجْهَكَ وَوَجْهَ مَنْ أَشْبَهَ وَجْهَكَ، فَإِنَّ اللهَ خَلَقَ آدَمَ عَلٰى صُوْرَتِهِ)) ((أَخْرَجَهُ أَحمدُ: 7420، وابن حبان: 5710، والبخاري في الأدب المفرد: 172، 173، والحميدي:1120، والآجري في الشريعة: 314، وابن أبي عاصم في السنة: 520، وابن خزيمة في التوحيد:82،83/1، والبيهقي في الأسماء والصفات:637)

’’تم میں سے کوئی شخص قطعا یہ نہ کہے: اللہ تعالیٰ تیرے چہرے کو اور اس شخص کے چہرے کو جو تیرے چہرے کے مشابہ ہے، قبیح اور برا بنا دے کیونکہ اللہ تعالی نے آدم کو اس کی صورت پر پیدا کیا ہے۔‘‘

665۔ سیدنا معاویہ قشیری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم پر بیوی کے کیا حقوق ہیں؟

آپ نے فرمایا: ((أن تُطْعِمَهَا إِذَا طَعِمْتَ، وَتَكْسُوهَا إِذَا اكْتَسَيْتَ)) (أخرجه أبو داود: 2142 )

 ’’جب تم کھانا کھاؤ تو اسے کھلاؤ، جب تم نیا اور اچھا لباس پہنو تو اسے بھی پہناؤ۔‘‘

یا یوں کہا:

((اكْتَسَبْتَ وَلَا تَضْرِبِ الْوَجْهَ، وَلَا تُقَبِّحْ وَلَا تَهْجُرْ إِلَّا فِي الْبَيْتِ))

’’جب تم کما کر لاؤ تو اسے پہناؤ) اور اس کے چہرے پر نہ مارو، اسے برا بھلا نہ کہو اور اس سے جدائی اور علیحدگی گھر میں رہتے ہوئے ہی اختیار کرو۔‘‘

666۔ ابن حاتم کی روایت میں ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:

((إِذَا قَاتَلَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيَجْتَنِبِ الْوَجْهَ، فَإِنَّ اللهَ خَلَقَ آدَمَ عَلٰى صُورَتِهِ)) (أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ: 2612)

’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے چہرے ( پر مارنے) سے بچے کیونکہ اللہ تعالی نے آدم کو اس کی صورت پر پیدا کیا ہے۔‘‘