نبی اکرمﷺ  کی دعا:  ”اے اللہ! میری قبر کو بت خانہ مت بنانا کہ اس کی عبادت ہونے لگے

462۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ  نبیﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ ﷺنے فرمایا:

 ((اَللّٰهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنَا، لَعَنَ الله قَوْمًا إِتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدٌ)) (أَخْرَجَهُ أَحْمَدُ: 7358)

’’اے اللہ! میری قبر کو بت خانہ مت بنانا، جن لوگوں نے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا اللہ رب العزت نے ان پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘

463۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

((لَا تَجْعَلُوا بُيُوتَكُمْ قُبُورًا، وَلَا تَجْعَلُوا قَبْرِي عِيدًا، وَصَلُّوا عَلَىَّ، فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ تَبْلُغُنِي حَيْثُ كُنْتُمْ)) (أَخْرَجَهُ أَحمد:8804، وأبوداود:2042)

’’اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، نہ میری قبر کو میلہ گاہ بناؤ، مجھ پر درود بھیجو، تم جہاں پر بھی ہو تمھارا درود مجھ تک پہنچ جاتا ہے۔‘‘

توضیح و فوائد:  نبیﷺ  کی قبر کی زیارت مستحب ہے، تا ہم نبیﷺ  کی قبر مبارک پر جا کر درود و سلام پڑھنے کا حکم ہے نہ کہ آپ سے سوال کرنے اور مدد مانگنے کا۔ پھر آپ ﷺ نے تنبیہ فرمائی ہے کہ درودو سلام کے لیے میری قبر پر آنا شرط نہیں بلکہ تم جہاں کہیں بھی ہو، درود پڑھو وہ مجھ تک پانچ جاتا ہے۔ اللہ تعالی کے فرشتے مجھے درود پہنچا دیتے ہیں جیسا کہ حدیث (465) میں ہے۔ جہاں تک اس فرق کا تعلق ہے کہ قبر پر درود پڑھا جائے تو آپﷺ ہم خود سنتے ہیں اور دور سے پڑھا جائے تو فرشتے پہنچاتے ہیں تو یہ بات بے بنیاد ہے۔ آپ ﷺکو درود پہنچایا جاتا ہے لیکن اس کی کیفیت کیا ہے؟ اس کا علم اللہ تعالی کے سوا کسی کو نہیں کیونکہ یہ برزخ کا معاملہ ہے۔

646۔ سیدنا عطاء بن یسار  رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

((اَللّٰهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنًا يُّعْبَدُ، اِشْتَدَّ غَضَبُ اللهِ عَلٰى قَوْمٍ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ)) (رواه مالك في الموطأ: 570، برواية أبي مصعب الزهري)

’’اے اللہ! میری قبر کو بت خانہ نہ بنانا کہ اس کی عبادت کی جائے۔ اللہ کا شدید غضب ہو ان لوگوں پر جنھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔ ‘‘

465۔  سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی  اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

((إِنَّ لِلَّهِ فِي الْأَرْضِ مَلَائِكَةً سَيَّاحِينَ، يُبَلِّغُونِي مِنْ أُمَّتِي السَّلَامَ)) (أَخْرَجَهُ أَحمدُ: 3666، 4209)

’’اللہ کے فرشتے زمین میں گشت کرتے رہتے ہیں، وہ مجھ تک میری امت کا سلام پہنچاتے ہیں۔ ‘‘